[28:5] Verily, Pharaoh behaved arrogantly in the earth, and divided the people thereof into parties: he sought to weaken a party of them, slaying their sons, and sparing their women. Certainly, he was of the mischief- makers.
[28:5] فرعون نے یقیناً زمین میں سرکشی کی اور اس کے باشندوں کو گروہ درگروہ بانٹ دیا۔ وہ ان میں سے کسی ایک گروہ کو بے بس کر دیتا تھا۔ ان کے بیٹوں کوذبح کرتا تھا اور ان کی عورتوں کو زندہ رکھتا تھا۔ یقیناً وہ فساد کرنے والوں میں سے تھا۔
[28:6] And We desired to show favour unto those who had been considered weak in the earth, and to make them leaders and to make them inheritors of Our favours,
[28:6] اور ہم نے ارادہ کیا کہ جو لوگ ملک میں کمزور سمجھے گئے ان پر احسان کریں اور انہیں رہنما بنادیں اور اُنہیں وارث کر دیں۔
[28:8] And We revealed to the mother of Moses saying, ‘Suckle him; and when thou fearest for him, then cast him into the river and fear not, nor grieve; for We shall restore him to thee, and shall make him one of the Messengers.’
[28:8] اور ہم نے موسیٰ کی ماں کی طرف وحی کی کہ اُسے دودھ پلا۔ پس جب تو اُس کے بارہ میں خوف محسوس کرے تو اسے دریا میں ڈال دے اور کوئی خوف نہ کر اور کوئی غم نہ کھا۔ ہم یقیناً اسے تیری طرف دوبارہ لانے والے ہیں اور اسے مرسلین میں سے (ایک رسول) بنانے والے ہیں۔
[28:9] And the family of Pharaoh picked him up that he might become for them an enemy and a source of sorrow. Verily, Pharaoh and Haman and their hosts were wrongdoers.
[28:9] پس فرعون کے خاندان نے (اذنِ الٰہی کے مطابق) اسے اٹھا لیا تاکہ وہ ان کے لئے دشمن (ثابت ہو) اور غم کا موجب بن جائے۔ یقیناً فرعون اور ہامان اور ان دونوں کے لشکر خطاکار تھے۔
[28:10] And Pharaoh’s wife said, ‘He will be a joy of the eye, for me and for thee. Kill him not. Haply he will be useful to us, or we may adopt him as a son.’ And they perceived notthe consequences thereof.
[28:10] اور فرعون کی بیوی نے کہا کہ (یہ) میرے لئے اور تیرے لئے آنکھوں کی ٹھنڈک (ثابت) ہوگا، اسے قتل نہ کرو۔ ہو سکتا ہے کہ ہمیں یہ فائدہ دے یا ہم اسے بیٹا بنا لیں جبکہ وہ کچھ شعور نہیں رکھتے ہوں گے۔
[27:8] Remember when Moses said to his family, ‘I perceive a fire. I will bring you from there some information, or I will bring you a flame, a burning brand, that you may warm yourselves.’
[27:8] (یاد کر) جب موسیٰ نے اپنے گھر والوں سے کہا کہ میں یقیناً ایک آگ دیکھ رہا ہوں۔ پس میں یا تو اس (کے پاس) سے تمہارے پاس کوئی خبر لاؤں گا یا تمہارے پاس کوئی سلگتا ہوا انگارہ لے آؤں گا تاکہ تم آگ تاپو۔
[27:9] So when he came to it, he was called by a voice: ‘Blessed is he who is in the fire andalso those around it; and glorified be Allah, the Lord of the worlds.
[27:9] پس جب وہ اس کے پاس آیا تو نِدا دی گئی کہ برکت دیا گیا ہے جو اس آگ میں ہے اور وہ بھی جو اس کے اردگرد ہے۔ اور پاک ہے اللہ تمام جہانوں کا ربّ۔