[14:2] Alif Lam Ra. This is a Book which We have revealed to thee that thou mayest bring mankind out of every kind of darkness into light, by the command of their Lord, to the path of the Mighty, the Praiseworthy —
[14:2] اَنَا اللّٰہُ اَرٰی : میں اللہ ہوں۔ میں دیکھتا ہوں۔ یہ ایک کتاب ہے جو ہم نے تیری طرف اتاری ہے تاکہ تُو لوگوں کو ان کے ربّ کے حکم سے اندھیروں سے نور کی طرف نکالتے ہوئے اس راستہ پر ڈال دے جو کامل غلبہ والے (اور) صاحبِ حمد کا راستہ ہے۔
[14:4] Those who prefer the present life to the Hereafter, and hinder men from the way of Allah and seek to make it crooked. It is these who have gone far off in error.
[14:4] (یعنی) ان کے لئے جو آخرت کے مقابل پر دنیا کی زندگی سے زیادہ محبت رکھتے ہیں اور اللہ کی راہ سے روکتے ہیں اور اسے ٹیڑھا چاہتے ہیں۔ یہ لوگ ایک دُور کی گمراہی میں مبتلا ہیں۔
[14:5] And We have not sent any Messenger except with the language of his people in order that he might make things clear to them. Then Allah lets go astray whom He wills, and guides whom He wills. And He is the Mighty, the Wise.
[14:5] اور ہم نے کوئی پیغمبر نہیں بھیجا مگر اس کی قوم کی زبان میں تا کہ وہ انہیں خوب کھول کر سمجھا سکے۔ پس اللہ جسے چاہتا ہے گمراہ ٹھہراتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے اور وہ کامل غلبہ والا (اور) بہت حکمت والا ہے۔
[14:6] And We did send Moses with Our Signs, saying, ‘Bring forth thy people from every kind of darkness into light, and remind them of the days of Allah.’ Surely, therein are Signs for every patient and thankful person.
[14:6] اور یقیناً ہم نے موسیٰ کو اپنے نشانات کے ساتھ (یہ اِذن دے کر) بھیجا کہ اپنی قوم کو اندھیروں سے روشنی کی طرف نکال لا اور انہیں اللہ کے دن یاد کرا۔ یقیناً اس میں ہر بہت صبر کرنے والے (اور) بہت شکر کرنے والے کے لئے بہت سے نشانات ہیں۔
[14:7] And call to mind when Moses said to his people, ‘Remember Allah’s favour upon you when He delivered you from Pharaoh’s people who afflicted you with grievous torment, slaying your sons and sparing your women; and in that there was a great trial for you from your Lord.’
[14:7] اور (یاد کرو) جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا کہ اللہ کی نعمت کو یاد کرو جو اس نے تم پر کی جب اس نے تمہیں فرعون کی قوم سے نجات بخشی۔ وہ تمہیں بدترین عذاب دیتے تھے اور تمہارے بیٹوں کو تو ہلاک کر دیتے تھے اور تمہاری عورتوں کو زندہ رکھتے تھے۔ اور اس میں تمہارے ربّ کی طرف سے (تمہارے لئے) بہت بڑا ابتلا تھا۔
[14:8] And remember also the time when your Lord declared, ‘If you are grateful, I will, surely, bestow more favours on you; but if you are ungrateful, then know that My punishment is severe indeed.’
[14:8] اور جب تمہارے ربّ نے یہ اعلان کیا کہ اگر تم شکر ادا کرو گے تو میں ضرور تمہیں بڑھاؤں گا اور اگر تم ناشکری کرو گے تو یقیناً میرا عذاب بہت سخت ہے۔
[14:9] And Moses said, ‘If you disbelieve, you and those who are in the earth all together,you can do no harm to God; verily, Allah is Self- Sufficient, Praiseworthy.’
[14:9] اور موسیٰ نے کہا اگر تم اور وہ جو زمین میں (بستے) ہیں سب کے سب ناشکری کریں تو اللہ یقیناً بے نیاز (اور) صاحبِ حمد ہے۔
[14:10] Have not the tidings come to you of those before you, the people of Noah, and the tribes of ‘Ad and Thamud, and those after them? None knows them now save Allah. Their Messengers came to them with clear Signs, but they turned their hands to their mouths, and said, ‘We disbelieve in that with which you have been sent and surely, we are in disquieting doubt concerning that to which you call us.’
[14:10] کیا تم تک ان لوگوں کی خبر نہیں آئی جو تم سے پہلے تھے یعنی نوح کی قوم کی اور عاد اور ثمود کی اور ان لوگوں کی جو اُن کے بعد تھے۔ انہیں اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ ان کے پاس ان کے رسول کھلے کھلے نشانات لے کر آئے تو انہوں نے (تکبر کرتے ہوئے) اپنے ہاتھ اپنے مونہوں میں رکھ لئے اور کہا یقیناً ہم اس چیز کا جس کے ساتھ تم بھیجے گئے ہو اِنکار کرتے ہیں اور یقیناً ہم اس کے بارہ میں، جس کی طرف تم ہمیں بلاتے ہو، بے چین کردینے والے شک میں مبتلا ہیں۔